منگل،27شوال المکرم1442ھ،8جون2021ء

بارشوں کا شور ڈاکٹر محمد سعید کریم بیبانی

اشتہارات

تازہ اردو شاعری




غزل

کچی چھت پر بارشوں کا شور بھی اچھا لگا

ہم وہ سادہ لوح جن کو چور بھی اچھا لگا

شاہ زوروں اور زرداروں کے دلدادہ بہت

ہے فرشتہ خو جسے کمزور بھی اچھا لگا

بد زبانی اس نے کی پر اس سے مجھ کو کیا غرض

پاس سے دیکھا اسے تو اور بھی اچھا لگا

کشتی والے کب تلک کرتے سمندر سے گریز

پیاس اتنی تھی کہ آب شور بھی اچھا لگا

اسکو کیا دیکھا کہ اسکے ہو کے ہی ہم رہ گئے

عشق کا یہ طور اور فی الفور بھی اچھا لگا

اس نے کچھ دن سوچ کر گو عزت یارانہ کیا

کچھ دن اپنا نام زیر غور بھی اچھا لگا

حق کے رستے میں مدینہ یونہی آجاتا نہیں

قبل از صحرا وہ جبل ثور بھی اچھا لگا

نکلے ہیں بیبانی جھنجھٹ سے جو ہجر و وصل کے

اب ہمیں یہ بے تعشق دور بھی اچھا لگا

ڈاکٹر محمد سعید کریم بیبانی

جدہ نامور محقق وشاعر ادبیات اقبال جدہ

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Leave a Reply