You are currently viewing Zra Thehr Ja Zra Thehr Ja

Zra Thehr Ja Zra Thehr Ja




ذرا ٹھہر جا ذرا ٹھہر جا

میرے درد سے نا آشنا ذرا ٹھہر جا ذرا ٹھہر جا

میرے پاس ہےاب کیا بچا ذرا ٹھہر جا ذرا ٹھہر جا


یہ جسم اور سانسیں میری ہے  رھن رکھا موت نے

روٹھ کر اے دل نہ جا ذرا ٹھہر جا ذرا ٹھہر جا


کچھ تو نبھانے دے ہمیں اس میزبانی کا بھرم

ہے کون تو اتنا بتا ذرا ٹھہر جا ذرا ٹھہر جا


کر تو دیا ہے قتل تو نے بن بتائے اے رقیب

دل سے آتی ہے صدا ذرا ٹھہر جا ذرا ٹھہر جا


سائے ہو تم سائے رہو یہ جدائیاں کس کام کی

تنہائی کا ہے خوف سا ذرا ٹھہر جا ذرا ٹھہر جا


کہیں ٹوٹ جائیں خواب نہ نازش ہمارے پیار کے

ہمیں چھین کر ہم سے نہ جا ذرا ٹھہر جا ذرا ٹھہر جا


مسز دستگیر نازش

Leave a Reply