ملاقات
رخت سفر کے ارادے سے جب نکلتے ہیں
ماں کی خندہ پیشانی کو روبرو پاتے ہیں
وہ ملاقات ممتا بھری بہت پیاری نیاری
عرصئہ دراز تک تصورات میں سماتے ہیں
مانگی ہوئی جو دعائیں جدائی پر درد سے
مانند زاد پرواز مضبوطی سے باندھتے ہیں
تکتی رہتی ہیں نگاہیں کیسی خیربادی پر
منزل نشیں ہونے تک ہرگز نہیں بھولتے ہیں
رہے مال بحفاظت اور جاں بھی سلامت
غرض و غایت کو ہی بخوبی چھو لیتے ہیں
نہ فرمائش تمنا بس خوشحال واپسی کی
ہر وقت خالص دعاء معیت کو مانگتے ہیں
ہونے پر رابطہ اول ترجیح خیریت سے آگاہی
طویل فاصلے بھی گویا قریب سے لگتے ہیں
گھر واپسی پر ہوں ناصر نظریں دو چار پھر
تب جنت کے قدم بوسی کی آس رکھتے ہیں
Its very emotional, Nice…
Thanks a lot