You are currently viewing Mulaqat By Nasir Dhamaskar

Mulaqat By Nasir Dhamaskar




ملاقات

رخت سفر کے ارادے سے جب نکلتے ہیں

ماں کی خندہ پیشانی کو روبرو پاتے ہیں


وہ ملاقات ممتا بھری بہت پیاری نیاری

عرصئہ دراز تک تصورات میں سماتے ہیں


مانگی ہوئی جو دعائیں جدائی پر درد سے

مانند زاد پرواز مضبوطی سے باندھتے ہیں


تکتی رہتی ہیں نگاہیں کیسی خیربادی پر

منزل نشیں ہونے تک ہرگز نہیں بھولتے ہیں


رہے مال بحفاظت اور جاں بھی سلامت

غرض و غایت کو ہی بخوبی چھو لیتے ہیں


نہ فرمائش تمنا بس خوشحال واپسی کی

ہر وقت خالص دعاء معیت کو مانگتے ہیں


ہونے پر رابطہ اول ترجیح خیریت سے آگاہی

طویل فاصلے بھی گویا قریب سے لگتے ہیں


گھر واپسی پر ہوں ناصر نظریں دو چار پھر

تب جنت کے قدم بوسی کی آس رکھتے ہیں


ناصر دھامسکر

 

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 3.8 / 5. Vote count: 13

No votes so far! Be the first to rate this post.

This Post Has 2 Comments

  1. Rayeena

    Its very emotional, Nice…

  2. Nasir Ibrahim Dhamaskar

    Thanks a lot

Leave a Reply