You are currently viewing Urdu Ghazal Saath Nibhayen Jeevan Bhar Ka

Urdu Ghazal Saath Nibhayen Jeevan Bhar Ka




ساتھ نبھائیں جیون بھر کا

ساتھ نبھائیں جیون بھر کا مشکل ہے پر سوچتے ہیں

رستہ ڈھونڈیں پریم نگرکا مشکل ہے پر سوچتے ہیں


کھڑے ہیں وہ بھی تم بھی کھڑے ہو کر دکھڑوں کی تصویر بنے

سوچیں دونوں ساتھ سفر کا مشکل ہے پر سوچتے ہیں


نازک شاخ محبت والی توڑ نہ دے اسے بوجھ ہمارا 

نقشہ دیتے ہیں اسے گھر کا مشکل ہے پر سوچتے ہیں 


بندھن باندھیں گرہ لگا کے سینے سے پھٹ جاتے ہیں

وصل اصل ہو ڈرنہ ہجر کا مشکل ہے پر سوچتے ہیں


خوشبو آئے تڑپ ہو ایسی ملنے اور ملانے میں 

دھوکہ نہ ہو اہل نظر کا مشکل ہے پر سوچتے ہیں


بیٹھ کےسوچو غوطہ خورو بحر محبت کے ہمراہی

ڈرنہیں رکھتےکسی لہرکا مشکل ہے پر سوچتے ہیں


ہونہ جائے راز یہ نازش غیر کی محفل میں مشہور

کب اترے گا بھوت یہ ڈرکا مشکل ہے پر سوچتے ہیں


مسز دستگیر نازش

Leave a Reply