You are currently viewing Ab Khaloos Hum Ko Mayessar Nahi Raha

Ab Khaloos Hum Ko Mayessar Nahi Raha




اب خلوص ہم کو میسر نہیں رہا

اب خلوص ہم کو میسر نہیں رہا

اپنے ہی سامنے جب اپنا گھر نہیں رہا


بے یقینی کی دھند پھیلی ہے ہر سُو

عشق سا ہَمسر بھی ہم سَر نہیں رہا


نظر نے طواف کیا جب حُسنِ یوسف کا

پھر سامنے دوسرا کوئی منظر نہیں رہا


جو کُود گیا عشق کی آگ میں موسیٰ

پھر ان کو فرعون کا بھی ڈر نہیں رہا


عجب بے وفائی کی جاہ ہے دنیا

اب تو دل بھی ہمارا دلبر نہیں رہا


ترکِ محبت کی اس تکلیف کے بعد

غمِ دنیا کا اب ہم پر اثر نہیں رہا



لائبہ قیوم

 

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 4.2 / 5. Vote count: 20

No votes so far! Be the first to rate this post.

This Post Has One Comment

  1. Hania Ali

    غم دنیا کا اب کوئی ہم پر نہیں رہا
    تصیح کرلیں یہ ترتیب بنتی ہے

Leave a Reply