You are currently viewing Adhoori Nazam Aor Tumhara Sath by Hania Irmiya

Adhoori Nazam Aor Tumhara Sath by Hania Irmiya




ادھوری نظم اور تمھارا ساتھ

ایک ادھوری نظم کے جیسا

تیرا میرا ساتھ تھا ایسا


ساتھ کو پورا کرتی کیسے

لفطوں میں رنگ بھرتی کیسے


لفظ تو تھے پر عنوان نہیں

ربط تو تھا پر وزن نہیں


بحر کے زاویے بھی ہلکے تھے

جیسے تیرے میرے ساتھ کے قصے تھے


کبھی تو ناخوش کبھی میں ناراضی

کبھی بات ادھوری کبھی سوال بے معنی


ایسے ساتھ کا کرنا کیا ہے

نظم کو لکھ کر ملنا کیا ہے


بس یہ ہی سوچ کے میں نے

نظم اور ساتھ دونوں ہی ادھورے چھوڑ دئیے


ہانیہ ارمیہ

 

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 4 / 5. Vote count: 1

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply