ایک مدت سے
ایک مدت سے تیرے شہر میں آنا چھوڑا
تجھ سے جو واسطہ تھا ہم نے پرانا توڑا
ہم تو ہیں سر پھرے بدنام نہ ہو جائیں کہیں
تیری گلیوں میں یہی سوچ کے جانا چھوڑا
جس کو بھی دیتے ہیں وہ توڑ کے رکھ دیتی ہیں
ان حسیناؤں سے اب دل کا لگانا چھوڑا
جس کی خوشیوں کے لئے سربھی کٹا سکتے تھے
اب اسی شخص نے آنکھوں کو ملانا چھوڑا
جان تک دیتے تھے ہم ان کی اداؤں پہ کبھی
ویرؔ ہم نے وہ محبت کا زمانہ چھوڑا
محمد تنویر ویرؔ
جامعہ دارالہدی اسلامیہ،کیرالا
This Poetry is added to the contest. Please read the Urdu Poetry contest number 10 rules