You are currently viewing Alif Se Y Tak by Muhammad Ibrahim Noori

Alif Se Y Tak by Muhammad Ibrahim Noori




الف سے ی تک

یاد الفت کی کہانی ہے الف سے ی تک

یہ تجھے آج سنانی ہے الف سے ی تک


تجھکو اک بات بتانی ہے الف سے ی تک

دوسری بات چھپانی ہے الف سے ی تک


ترا چہرہ فقط اک چہرہ نہیں ہے مرے دوست

ایک دریائے معانی ہے الف سے ی تک


دیکھ کر خانہ بدوشوں کو یہی سمجھا ہوں

زندگی نقل مکانی ہے الف سے ی تک


زندگی کیا ہے؟ جو پوچھا تو کہا آنکھوں نے

زندگی اشک فشانی ہے الف سے ی تک


کوئی ناول، کوئی تھیٹر ،کوئی افسانہ نہیں

زیست اک سچی کہانی ہے الف سے ی تک


ماننا ہو گی مری بات بھی تجھ کو پیارے

تری ہر بات جو مانی ہے الف سے ی تک


تھک چکا ہوں میں محبت کی کتابیں پڑھ کر

اب انہیں آگ لگانی ہے الف سے ی تک


سن کے یہ تازہ غزل مجھ سے وہ اک دم بولا

یہ غزل تیری پرانی ہےالف سے ی تک


ریگ صحرا پہ یہ لکھا ہے کسی نے نوری

زندگی تشنہ دہانی ہے الف سے ی تک


محمد ابراہیم نوری

 

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 3.2 / 5. Vote count: 5

No votes so far! Be the first to rate this post.

This Post Has One Comment

  1. Asfa Turab

    It’s nice like Ur idea ..

Leave a Reply