You are currently viewing Ankh Se Kehti Urdu Poem

Ankh Se Kehti Urdu Poem




آنکھ سے کہتی

سب کچھ یہ آنکھ آنکھ سے کہتی تو ٹھیک تھا

پردے کی بات پردے میں رہتی تو ٹھیک تھا


رخسار پہ یوں غموں کا نمایاں فطور تھا

ندی آنسوؤں کی دل میں ہی بہتی تو ٹھیک تھا


بے تاب زندگی نے کیا منتشر اسے

چپکے سے دکھ یہ سارے ہی سہتی تو ٹھیک تھا


یہ بھی کلی دید کو کھلتے پھول سارے

مسکا کے یہ کلی نہ مہکتی تو ٹھیک تھا


رونا ہے دوریوں کا سلگتی ہیں قربتیں

نظریں نہ  حسن دیکھ بہکتی تو ٹھیک تھا


کرتی ہے آہ و زاریاں بلبل یہ رات دن

پھولوں سے مل کے نازش چہکتی تو ٹھیک تھا


مسز دستگیر نازش

Leave a Reply