+92-307-8892731

24/7 Customer Support

Mon - Fri: 9:00 - 17:30

admin@urdupoetrycontest.com

Bakra Mandi by Abdullah Habib




بکرہ منڈی

بروز ہم بکرہ منڈی رواں دواں ہیں
ہجوم ہرسوں ہے ایک موجود سب جواں ہیں
یہاں پے تو اک عجب ہی عالم سجا ہوا ہے
ہے بیل بکرا تو اونٹ بھی یہ کھڑا ہوا ہے

ہر ایک حیواں ہر ایک انساں گھلا ہوا ہے
ہے فرق مشکل زھن یہ اپنا گھما ہوا ہے

یہاں پے صاحب تو شیر بکرے کو کہہ رہے ہیں
میں سوچتا ہوں کہ کون کس کے ہاں رہ رہے ہیں

ادھر سے اس نے جو دوسرے کو غضب سے تاڑا
وہ تھا کہاں کم کہ اس نے بھی پھر دے سینگ مارا

ہے بیل رسی چھڑا کے جلدی سے ایک بھاگا
پچا ہنگامہ مگر وہ مالک نہ پھر بھی جاگا

یاں چور میاں بھی فرض اپنا نبھارہے ہیں
تو جیب کترے بھی کاٹے جیب جارہے ہیں

ہے شام ہونے کو ابھی کہ سورج بھی ڈھل رہاہے
تو ایک ہم ہیں کہ دل کسی پر نا چل رہاہے

خدا کرے خیر دل کسی پر جو آگیا ہی
تھکے بدن پر سکوں کا سایہ بھی چھا گیا ہی

عبداللہ حبیب

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 5 / 5. Vote count: 4

No votes so far! Be the first to rate this post.

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Contest Participants