You are currently viewing Bichhre Log by Habiba Iqbal

Bichhre Log by Habiba Iqbal




بچھڑے لوگ

وہ جو لوگ مجھ سے بچھڑ گئے میری زندگی کا سامان تھے

میری یادوں کی قید میں میرے درد کا بیان تھے


چلو جو بھی کیا اچھا ھی کیا انہوں نے میرے ساتھ

خفا ان سے بھی نہیں ھوں جو میری محفلوں کے مہمان تھے


افسوس اس بات کا ہے کوئی اک شخص بھی نہ سمجھ سکا مجھے

خیر گلہ ان دوستوں سے بھی نہیں جو کبھی میری جان تھے


لگا کر آس بیٹھ گیا ھوں چوکھٹ پر

اور چوم رہا ھوں لبوں سے اس جگہ کو جہاں کبھی اس کے پاؤں کے نشان تھے


میں اپنے شہر میں محبتوں کا اک ہی بیوباری ھوں

یہ جو سارے لفظ تھے میرے جذبوں کی دکان تھے


چلو اچھا ھی ھوا ان کے جانے سے نیا درد غم مل گیا “اجنبی” مجھ کو

ورنہ کیا منہ دیکھاتا ان کو جو میری تنہائیوں کے رازدان تھے


حبیبہ اقبال

 

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 0 / 5. Vote count: 0

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply