You are currently viewing C03-E04: Ranjeeda Dil

C03-E04: Ranjeeda Dil




رنجیدہ دل

فکر وعمل کو وسعت گریبان جب پاتا ہوں میں

نظارہ لا حاصل پہ رنجیدہ دل ہو جاتا ہوں میں


نشیب و فراز ملت کو دیکھتا ہوں جب

روح زخمی پہ تب بلبلاتا ہوں میں


جزبہ حریت دل ملت سے محو ہوا جائے ہے

جواب دہی پہ خود کو پریشاں پاتا ہوں میں


افکار اجداد رفتہ پہ نگاہ پڑتی ہے جب

بن کے اشک شرمندگی آنکھ سے ڈبڈباتا ہوں میں


کامرانئ حیات نا پائیدار پہ شاداں ہیں وہ

خیال خام سے گوشہ تنہائی کو بہلاتا ہوں میں


تذکرہ ہوتا ہے سر عام عشق و محبت کا جب

بے عملی اپنی پہ خود ہی شرماتا ہوں میں


شب وروز ڈستے ہیں آلام زمانہ مجھ کو 

اپنی تنہائی نا چیز کو سجدوں سے سجاتا ہوں میں


نذیر ناچیز

 

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 3.7 / 5. Vote count: 6

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply