اشکوں سے آنکھ نم ہونے لگی
اشکوں سے آنکھ نم ہونے لگی
زندگی میں جب وفا کم ہونے لگی
ہم ملے تو وہ ایک بہترین شخص تھا
کیا خبر تھی کہ وہ محض دکھاوے کا عکس تھا
مضطرب ہوا قلب جب ہمیں اچھا ہی رہنا پڑا
سکھ دے کر بھی ہمیں اتنا درد سہنا پڑا
وہ تو حسبِ معمول اپنی ضرورت پوری کرتے رہے
اور ہم پھر بھی انہیں کھونے سے ڈرتے رہے
ظاہر ہوگیا ہم میں سے نادان کون ہے
دنیاداری سے اب تک انجان کون ہے
سلیقے کا پہلو ہم نے بھی ہاتھ سے جانے نہ دیا
وہ جا کر جب واپس آئے تو ہم نے آنے نہ دیا
وہ معصومیت سے ہمارے لیئے ترس گئے،
انکے یہ جذبات ہم پہ تیر بن کر برس گئے
لیکن شخص تو اب بھی وہی تھا
اسکے مطلب کا عمل بھی وہی تھا
تو شِفؔا ہم پھر یوں ہی نادان بن کے رہ گئے
اور جذبات سارے پانی کی مانند بہہ گئے
Great work sis
Keep it up ✌