چلو جی بھر جیے لیتے ہیں
چلو جی بھر جیے لیتے ہیں
گرچہ سپنوں کی رات سہی
تپتے آنچل کو بھگو لیتے ہیں
پل دو پل کی برسات سہی
امر کیے دیتے ھیں یہ ساعتیں
مختصر پیار کے لمحات سہی
ظرف وسیع ھی رکھتے ہیں
بھلے یہ بحر ظلمات سہی
ہم تو ازل سے ہی بدنام ٹھہر ے
نہیں پرواہ کوئی کیا سوچتا ہے
قدم جانے کیوں بڑھ نہیں پاتے
اک سپنا سا بکھرتا ھے ٹو ٹتاہے
کہیں روزن سا کھلا ھےاے ھمدم
ہلکی سی اک جھلک نظر آتی ہے
وہی آگہی کا لمحہ ٹھرا جانان
جھٹ سے آنکھ کھلی جاتی ہے
Great work sis 😍 keep it up
Best of luck sis