Woh khushbu hai safar mein rehta hai by Amna Zafar
وہ خوشبو ہے سفر میں رہتا ہے ,وہ خوشبو ہے سفر میں رہتا ہے ,کبھی بحر، کبھی بر، کبھی شجر میں رہتا ہے ,دور رہ کر بھی میرے پاس ہوتا…
وہ خوشبو ہے سفر میں رہتا ہے ,وہ خوشبو ہے سفر میں رہتا ہے ,کبھی بحر، کبھی بر، کبھی شجر میں رہتا ہے ,دور رہ کر بھی میرے پاس ہوتا…
پہلی ملاقات وه جھلک دکھا کر چلا گیا میرا چین چُرا کر چلا گیا۔ تیری جان اب میری ہوئی، یہ سزا سنا کر چلا گیا۔ جو کبھی کسی سے ہاری…