دامن خوشیوں سے سدا بھرا رہے
دامن خوشیوں سے سدا بھرا رہے
چمن بہاروں سے یہ ہمیشہ ہرا رہے
بھولے سے بھی نہ آئیں غم کبھی
تقدیر میں آپکے ثروت کا بسیرا رہے
ہوں حاصل ہر گام فتح اور نصرت
مالک کون و مکاں کا سہارا رہے
میسر ہو میدان نمایاں چہار طرف
ساتھ نئی صبح اک نیا سویرا رہے
شمار ہو سعادت مندوں میں ناصر
علم کامیابی کا جہاں میں لہرا رہے