You are currently viewing Dard Mein Dard Barhay by Kousar Majeed

Dard Mein Dard Barhay by Kousar Majeed




درد میں درد بڑھے

درد میں درد بڑھے درد تو کچھ اور ہو

خوب جمے عشق والوں کی محفل آہ و فغاں تو کچھ اور ہو


بے خودی سے چھا جائے جاں لبوں پر بلبلائے

ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے جگر سرور تو کچھ اور ہو


عالم تنہائی میں پچھلی رات کا ہو پہر

دشت کی ہو ویرانگی خوف تو کچھ اور ہو


مئے خانے کی دہلیز پر کٹ مرتے ہیں دیوانے

قفل ابھی بند رہے ہجوم تو کچھ اور ہو


اے باد باراں نہ برسنا ابھی تڑپنے دو

صحرا کی مانند بن جاؤں پیاس تو کچھ اور ہو


آتش عشق میں جل کر راکھ ہو گۓ کتنے ہی عاشق

آؤ ذرا تم بھی اے جبیں شور تو کچھ اور ہو


کوثر مجید

 

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 2.1 / 5. Vote count: 13

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply