دنبہ
ہے جس نے مار مار کے دنبہ بنا دیا
اس دنبے نے اج اسکا کنبہ ہلا دیا
اس استاد محترم کو میرا سلام ھو
لازم ھے اج ان سے میرا کلام ھو
دنبے کے ریٹ دیکھ کے ھم دنبہ بن گئے
ھم دنبہ بن دنبوں کے مالک سے ٹھن گئے
حسرت سے تک رہے ھیں استاد بوٹیاں
کیا بھول گئے ماری تھیں جو پہلے سوٹیاں
نازک کو اج حاصل ھو جو درجہ استاد
ڈنڈے اور دنبے کو کہ دیں گے خیر باد
(اساتذہ کرام کی رسپیکت کے ساتھ اور معذرت کے ساتھ)
راحت نوید
How useful was this post?
Click on a star to rate it!
Average rating 4.2 / 5. Vote count: 63
No votes so far! Be the first to rate this post.