You are currently viewing Esharo Se Jab Baat Huti Hai

Esharo Se Jab Baat Huti Hai




اشاروں سے جب بات ہوتی ہے

اشاروں سے جب بات ہوتی ہے

اس میں دل کی مات ہوتی ہے


ہے فطری ابھرنا جزبہ عشق کا

محبت کی کہاں ذات ہوتی ہے


ہے یہ اک اندھی تقلید کا جزو

جس طرح سیاہ رات ہوتی ہے


وعدہ جھوٹا نیتا کی طرح بھی

جیسے بےموسم برسات ہوتی ہے


رخ پیار کا بہت ہی پاکیزہ ناصر

جاننے میں بھی گھات ہوتی ہے


ناصر مجگانوی

 

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 1 / 5. Vote count: 1

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply