حوصلہ نہ ہو اگر تو ہیں پر کچھ نہیں
حوصلہ نہ ہو اگر تو ہیں پر کچھ نہیں
بن چراغوں کے یہ بام و در کچھ نہیں
تبدیلی اگر چاھتے ہو تو طوفان مچا دو
آگ ہو جاۓ پانی، رہے تر کچھ نہیں
اک شمع جلائی ہے تو دو اور جلا دو
کام آ نہ سکے تو ہے مال و زر کچھ نہیں
مٹے گا نہیں چاھے جتنا بھی دبا دو
بسے دل میں اندھیرا تو کرے سحر کچھ نہیں
مٹا سکتے ہو تو پھر حرفِ ظلم مٹا دو
ظ سے م تک ظلم رہے پھر کچھ نہیں
کرو منتیں ، نہیں پا سکو گے بھلے سب لٹا دو
قسمت میں ہی جب لکھا ہو کچھ نہیں
Yayyy Amazing Can’t believe your precious words and thoughts are just posted here. Can’t believe it mayn🥳
I wish you all the luck and IA you’ll win.💃
Thankyou so much bro
Soooooo Nice
Thanks. Share with your friends
Nice poetry sis
Keep it up👍
Thanks