You are currently viewing Jagah Day Di By Osama Mughal

Jagah Day Di By Osama Mughal




جگہ دے دی

ملاقات ہو گئی ان سے ہماری

ہم نے ملاقات کرتےہی عشق کو جگہ دے دی


وہ کہنے لگے عشق کرنا آسان نہیں

ہم نے بھی عشق چھوڑ کر باتوں کو جگہ دے دی


وہ کہنے لگے بات کرنا آسان نہیں

ہم نے بھی باتیں چھوڑ کر اشاروں کو جگہ دے دی


وہ کہنے لگے اشارہ کر ابھی آسان نہیں

ہم نےبھی اشارے چھوڑ کر آنکھوں کو بولنے کی جگہ دے دی


جب وہ آنکھوں کی زباں بھی نہ سمجھے

تو ہم نے سانسوں کو بات کرنے کی جگہ دے دی


جب وہ سانسوں کی زباں بھی نہ سمجھے

تو ہم نے سانسے روک کر انکو بولنے کی جگہ دے دی


اور آج وہ بولتے ہیں کہ بولو

اور آج ہم نے بولنے کی جگہ خاموشی کو دے دی


ان کا بولنا بھی بند ہو گیا

کیونکہ ان کے بولنے کی جگہ آنسوں نے لے لی


آنسوں سوکھے ہی تھے ان کے کہ

ان کے گھر والوں نے انکو ہمارے ساتھ ہی جگہ دے دی


اسامہ مغل

 

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 3.6 / 5. Vote count: 5

No votes so far! Be the first to rate this post.

This Post Has 2 Comments

  1. Bilal Hashmi

    آپ نے الفاظ یوں ہی آگے پیچھے جوڑ دیے
    اور اس ویب سائٹ کے فیاضوں نے آپ کو شاعروں میں جگہ دے دی

    1. Osama mughal

      Shukria ap ka

Leave a Reply