جگنو
جگنو جیسےچمکتے لوگ تھے
خوشبو جیسے مہکتے لوگ تھے
آسمانوں کے کناروں پر وہ
سورج سے ملتے لوگ تھے
نیلا امبر تھا آنکھوں میں
وہ کِھلتے کِھلتے لوگ تھے
رشتوں میں تھی مٹھاس اتنی
ہنستے چہکتے لوگ تھے
دُکھ درد کہنا ضروری نہ تھا
آنکھوں سے پڑھتے لوگ تھے
سچ،جھوٹ کا تھا کیا فیصلہ؟
دل تک وہ پُہنچنے لوگ تھے
بشریٰ خان
This post is not added to the contest. Please check your email.