You are currently viewing Kabhi Kabhi by Mohammad Umar Farooque

Kabhi Kabhi by Mohammad Umar Farooque




کبھی کبھی

کبھی کبھی جدا رہو کبھی کبھی ملا کرو

کبھی ہو یاد یار کی کبھی ہنسو مزہ کرو


نہ عادتیں بگڑنے دو نہ سختیوں سے کام لو

کبھی تو ڈانٹ دو کبھی تو در گزر کیا کرو


حسد جلن کینہ کپٹ یہ ہے چھپی برائیاں

محاسبہ ہو نفس کا یہ دل میں نہ رکھا کرو


زوال کو عروج ہے عروج کو زوال ہے

جھکا کے سر چلا کرو نصیب سے ڈرا کرو


یہ دشمنی یہ دوستی یہ لفظ کا کمال ہے

عمرؔ سنبھل سنبھل کے ہی زباں سے کچھ کہا کرو


محمد عمر فاروق

 

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 0 / 5. Vote count: 0

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply