میرا بچپن
چلو پھر ڈھونڈ لائیں ہم اسی معصوم بچپن کو
انہی معصوم خوشیوں کو ، انہی رنگین لمحوں کو
جہاں غم کا پتا نہ تھا ، جہاں دکھ کی سمجھ نہ تھی
جہاں بس مسکراہٹ تھی ، بہاریں ہی بہاریں تھیں
کہ جب ساون برستا تھا ، تو اس کاغذ کی کشتی کو
بنانا اور ڈبو دینا
بہت اچھا سا لگتا تھا ،
اور اس دن کا ہر چہرہ
بہت سچا لگتا تھا ،
چلو پھر ڈھونڈ لاتے ہیں ، ہم اسی معصوم بچپن کو
سامرہ عزیر
This Poetry is added to the contest. Please read the Urdu Poetry contest number 10 rules