میری زندگی
میں زندگی کے باغ میں پھول کیوں بنوں
یہ کانٹے مجھے بے شمار دے آی
اس کے ہونے پر خود کو کیوں بہکاوں
یہ کون سا مجھے لمحہ یادگار دے آی
میرے گر کر اٹھنے میں اس کا کیا کمال
جتا کر ہر منزل پر ہار دے آی
یہ بولی اوروں کو مجھ سا بننا چاہو
میری روح کو یہ چوٹ اثردار دے آی
دیکھ تو مہان زندگی کی فریبی بناوٹ
نادانوں کے چھرے کو رخسار دے آی
مہان خان
This Poetry is added to the contest. Please read the Urdu Poetry contest number 10 rules