You are currently viewing Mulaqaat by Sidra Rasheed

Mulaqaat by Sidra Rasheed




ملاقات

ڈھلتا ہے دن ہوتی ہے اشکوں کی برسات

کرتے ہیں ہر شب تیری یادوں سے ملاقات


کیسا عجیب شام ہجراں کا تھا عالم

گھایل تھا دل ٹوٹ کے بکھری تھی میری ذات


ہوتا ہی نہیں دکھ کی سیاہی میں اجالا

رہتی ہے یہاں شان سے غم زدہ سی رات


آنکھوں میں ٹوٹے ہوئے خوابوں کی چبھن ہے

اور من میں ہیں مدفون سارے مردہ جذبات


خود تو تمہارا حال ہے آباد و پرسکوں

اور تھام کے رکھتا ہے جنوں اب بھی میرا ہاتھ


تھم جائے گا ضرور یہ طوفاں بھی ایک روز

چھوٹے گا جب قلب سے دھڑکنوں کا ساتھ


سدرہ رشید

 

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 0 / 5. Vote count: 0

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply