You are currently viewing Mulaqat by Muhammad Saif Saifi

Mulaqat by Muhammad Saif Saifi




ملاقات

ملاقاتیں محض لب پہ سجی دعا ہوجاتی ہیں

یہ ہجرکی طویل راتیں سزا ہو جاتی ہیں


تصور میں چلے آنے کی آزادی جو بخش دوں تجھے

میری رنگین مزاجیاں میری خطاہوجاتی ہیں


میں اپنی ذات کواکثر بھول جاتا ہوں

جب میری نظریں تجھ پہ فدا ہو جاتی ہیں


آنکھ میں نقش تیرا پا کر دل بھی پگھل جاتا ہے

اور میری سب تمنائیں کیا سے کیا ہو جاتی ہیں


اور کبھی جو میں لوٹ جانے کی آرزو کرتا ہوں

کم بخت دل کی دھڑکنیں بے وفا ہو جاتی ہیں


سوچتا ہوں کہ، اک آخری نسخہ دعا بھی آزما لوں

کبھی کبھی منہ سے نکلی باتیں رب کی رضا ہو جاتی ہیں


محمد سیف سیفی

 

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 0 / 5. Vote count: 0

No votes so far! Be the first to rate this post.

Leave a Reply