نم
یہ جو نمی بسی ہے تیری آنکھوں میں
جانے کس نے تجھے درد دیا ہے
کون ہے وہ شخص لاپتہ
بارش کی بوندوں کی مانند
یہ مت سمجھو کہ مجھے نہیں پتہ
مجھے پتہ ہے، پر ظاہر نہیں کرتا
یہ درد جو سینے میں چھپایا ہے
یہ لب جو اب کچھ کہہ نہیں پاتے
روتا ہوں پر دل سے
اب میری آنکھیں نم نہیں ہوتی
نور
This post is not added to the contest. Please check your email.