You are currently viewing Phir Khbi Mulaqaat Ho By Sobia Saleem Abbasi

Phir Khbi Mulaqaat Ho By Sobia Saleem Abbasi




پھر کھبی ملاقات ہو

وہ میری پہلی ملاقات تھی

وہ میری پہلی داستاں تھی


وہی وعدے ، وہی قسمیں

وہی زمانے کی روایت


مل کر بھی ہم مل نہ سکے

ایسی ملاقات تھی


کھبی تم میرے کھبی میں تیری

نہ آسماں ہو نہ زمیں کوئی


بس تم ہو ، تمہارا ساتھ ہو

پھر کھبی ملاقات ہو


راستے جدا ہوئے ،تنہا رہ گئے ہم

شاید پھر سے پھول کھلیں


شاید پھر برسات ہو

مانا کہ ہم جدا ہوئے


پر خوشی تو ہے ہم ملے تھے کھبی

کچھ پل ہم نے ساتھ جیئے تو تھے


شکوہ نہيں ہے تم سے

نہ شکایت ہے کوئی


کھبی ہم ساتھ چلے تو تھے

زندگی نئی راہوں میں ہے


یادیں تیری میری آنکھوں میں ہیں

تیری یادوں کے سہارے جئ رہے ہیں ہم


چاندنی راتوں میں پھر کھبی ملاقات ہو

اس چمن میں پھر بہار ہو


زندگی کے کسی موڑ پر پھر کھبی ملاقات ہو

صبیہ سلیم عباسی

 

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 4.4 / 5. Vote count: 116

No votes so far! Be the first to rate this post.

This Post Has 8 Comments

  1. Shamim sabir

    Kamal ki poetry

    1. Babar Ahmad

      Need to improve ….

  2. Shamim sabir

    Zabardast❤❤❤

  3. Waseem Abbasi

    nice poetry and keep it up ; Always Shine like a Star.

  4. Wasi

    bht khoobsurat ghazal

  5. sonia

    beautiful poetry bht pyari ghazal hai

Leave a Reply