ستم
ستم زندگی جو ٹوٹا ہم پہ ___ تو اک اور ستم ہوا
اور ہوا ستم یوں کہ بالآخر ہمیں بھی محبت ہو گئی
نامعلوم جان کر جو نظر انداز ہوۓ _ دل اُٹھ گیا محبت سے
پر مڑ کر جو پوچھا “کون” ہم سے __ پھر محبت ہو گئی
کمبخت دل جو عاجز آیا تھا اُن کی بے مروت نگاہوں سے
پر روبرو جو ہوئے کوچہِ جاناں میں _ پھر محبت ہو گئی
نظریں جو پھیریں جناب نے _سوچا اب نہ دیکھیں گے ہم انہیں
پر نظریں جو ملی “اک دوجے دی بھیڑ وچ” _ پھر محبت ہو گئی
رسوائی کا ستم جو ڈھایا گیا ہم پہ_ محبت سے نفرت ہو گئی
ارادہ تھا کہ نہ دہرایں گے راگِ شعراء کہ __ پھر محبت ہو گئی
سمجھایا تھا اس دلِ آوارہ کو کہ اک ہی تجربہِ محبت کافی ہے
پر گلی کے نکڑ پر جو ٹکراۓ ان سے ہم __ پھر محبت ہو گئی
زندگی جو تماشہ بنی تماش بینوں کا، وحشت ہوئی خود سے حیآ
پر آئینے میں جو خود کو دیکھا ہم نے ___ پھر محبت ہو گئی
Good work
u go for the best
Khubsurt
Bht alla…..👌
Beautiful sitam