Jism Ka Boojh Uthaye Hue by Sadia Rizwan Alvi
جسم کا بوجھ اٹھائے ہوئے روح ہے جانے کب سے قلب و جاں،نین ویران ہیں میرے جانے کب سے تجھ کو دیکھا ہی نہیں میں نے جانے کب سے ہجر…
جسم کا بوجھ اٹھائے ہوئے روح ہے جانے کب سے قلب و جاں،نین ویران ہیں میرے جانے کب سے تجھ کو دیکھا ہی نہیں میں نے جانے کب سے ہجر…
راہیں جدا ہوئیں منزل بدلتے دیکھ کے راہیں جدا ہوئیں پل بھر میں مسکراہٹیں خوشیاں خفا ہوئیں کس کہکشاں کے روپ میں ڈھلنے لگے یہ خواب ملنے کی خواہشیں بھی…