C04-E17: Bakhshish Ka Khazana
بخشش کا خزانہ شبِ تنہائی میں کچھ سپنے سجانا چاہوں اے خدا ! دکھڑے تجھے سارے سنانا چاہوں نہ جانے کن غموں کا بوجھ اُٹھائے بیٹھی ہوں سب بُھلا کے…
بخشش کا خزانہ شبِ تنہائی میں کچھ سپنے سجانا چاہوں اے خدا ! دکھڑے تجھے سارے سنانا چاہوں نہ جانے کن غموں کا بوجھ اُٹھائے بیٹھی ہوں سب بُھلا کے…
زندگی کا دیا اب جل اٹھے کوئی زندگی کا دیا اب جل اٹھے کوئی ان سب مشکلوں کو اب حل کرے کوئی دن کی اداسی میں تو نہ دیا کسی…
ساتھ نبھائیں جیون بھر کا ساتھ نبھائیں جیون بھر کا مشکل ہے پر سوچتے ہیں رستہ ڈھونڈیں پریم نگرکا مشکل ہے پر سوچتے ہیں کھڑے ہیں وہ بھی تم بھی…
سنبھل سنبھل کے سنبھل سنبھل کے چلے عمر بھر پھسلتے رہے غم حیات بھی تیور سدا بدلتے رہے چھپا لیا تھا جنھیں وادئ محبت میں تھے اشک زار سبھی مضطرب…
بارشوں کا موسم تھا بارشوں کا موسم تھا فاصلوں کا موسم تھا کس طرح سے ملتے ہم نفرتوں کا موسم تھا کھول کر دریچوں کو چھوڑ کر عزیزوں کو کس…
بارشوں کا موسم بارشوں کا موسم تھا فاصلوں کا موسم تھا کس طرح سے ملتے ہم نفرتوں کا موسم تھا کھول کر دریچوں کو چھوڑ کر عزیزوں کو کس طرح…
دل کا شہر کچھ ہم نوائے شہر تھے کچھ بے وفائے شہر دل کا شہر بسا نہیں لاکھوں بسائے شہر کرتے رہے زمین پہ بیٹھے گزر بسر ناراض ہو نہ…
رشتوں کا اعتبار رشتوں کے اعتبار کی بازی یہ ہار کر آئے ہیں پاس تھوڑا سا تو اعتبار کر اے چاند رات ٹھہر ذرا دیر ہی سہی صبح تلک تو…