Jala Kar NafsKo Jugno by Tariq Iqbal Haavi
جلا کر نفس کو جگنو، اندھیرا دُور کرتا ہے وجود ہے ناتواں، ہمت مگر ضرور کرتا ہےجلا کر نفس کو جگنو، اندھیرا دُور کرتا ہےسفرِ تیرگی میں اِک، بھلی اُمید…
جلا کر نفس کو جگنو، اندھیرا دُور کرتا ہے وجود ہے ناتواں، ہمت مگر ضرور کرتا ہےجلا کر نفس کو جگنو، اندھیرا دُور کرتا ہےسفرِ تیرگی میں اِک، بھلی اُمید…
کوچ کر گئے سب جگنو ہوا کچھ بھی نہیں کوچ کر گئے سب جگنو ہوا کچھ بھی نہیںچھا گئے اب ہیں اندھیرے ہوا کچھ بھی نہیںفقط آنکھوں کے روابط تھے…
جب لوٹ کر آئے تو سنو وہ جب لوٹ کر آئے تو اس کو کہنا شفق بہت انتظار کرتی تھی تمہارا تم سے ملنے کو تم سے بات کرنے کو…