Kaho to Sahi by Hamda Tariq
!کہو تو سہی !کہو تو سہی کہ باتوں کی نزاکت کو میرے انداز کی گُھلتی ہوئی تہ میں اُترنا ہے مجھے وہ حرف سُننے ہیں جنہیں دل نے تمہاری آنکھ…
!کہو تو سہی !کہو تو سہی کہ باتوں کی نزاکت کو میرے انداز کی گُھلتی ہوئی تہ میں اُترنا ہے مجھے وہ حرف سُننے ہیں جنہیں دل نے تمہاری آنکھ…
ذرا طویل سہی بات یہ وفا کی ہے ذرا طویل سہی بات یہ وفا کی ہے ٹھہر ذرا ابھی سپنوں کی رات باقی ہے نہیں ہوں ہوش میں مجھ کو…
تھوڑا تھوڑا ہی سہی اعتبار کر لو تھوڑا تھوڑا ہی سہی اعتبار کر لو اگر ہو سکے ہمارا انتظار کر لو کیا پھیلاتی ہیں یہ زلفیں ہواؤں کے قریب سونگھ سونگھ کے اسے…