C04-E32: Wo Faqt Sapnon Ki Raat Thi
وہ فقط سپنوں کی رات تھی وہ فقط سپنوں کی رات تھی مگر کہنے کو، ان کہی بات تھی خواب ٹوٹے، نیند ٹوٹی، انکھ کھلی دیکھا تو موجود ہی تیری…
وہ فقط سپنوں کی رات تھی وہ فقط سپنوں کی رات تھی مگر کہنے کو، ان کہی بات تھی خواب ٹوٹے، نیند ٹوٹی، انکھ کھلی دیکھا تو موجود ہی تیری…
پھر سے سپنوں کی رات طاری ہے پھر وہی دل میں بے قراری ہے پھر سے سپنوں کی رات طاری ہے خاطرِ وصل آج نکلا ہوں بزمِ جاناں کی رُو…
اک سپنون کی وہ رات تھی بھیگی سڑکیں اور دھیمی برسات تھی تم دَر پر میرے تھے نہ کھڑے مجھے جب بھی اِک گہری آس تھی تکیے تلے سَر رکھ…
ساتھ ہوتی ہے ہر روز سپنوں کی رات ساتھ ہوتی ہے ہر روز سپنوں کی رات کیا دن تھے کیا بتائیں تمہیں اپنوں کی بات گود میں رَکھ کر سَر…
ساتھ ہو تیرے سپنے کى راتوں میں ساتھ ہو تیرے سپنے کى راتوں میں مشکل میں کل چھوڑے تنہا وہ تیرا جاناں کیسا؟ کیا کریں اُس غم خوار کا جو…
سپنوں کى یہ رات ذرا خفا سپنوں کى یہ رات ذرا خفا خفا سى تھى جو چاهتے تھے هم سوچنا اب اس سے وفا نه تھى غم کے دریا مىں…
آ دیکھ سپنوں کی رات کا منظر چراغ حیات گل ہونے سے قبل آ دیکھ سپنوں کی رات کا منظر راہ یار میں بے بس دل کو تھا مے دیکھ…
تھی وہ ایک سپنوں کی رات تھی وہ ایک سپنوں کی رات کہ جس میں ہر طرف تھی جگنوؤں کی بات موسم سہانا تھا ہر طرف مگر چاند کا تھا…