Aik Muddat Se by Muhammad Tanveer Veer
ایک مدت سے ایک مدت سے تیرے شہر میں آنا چھوڑاتجھ سے جو واسطہ تھا ہم نے پرانا توڑاہم تو ہیں سر پھرے بدنام نہ ہو جائیں کہیںتیری گلیوں میں…
ایک مدت سے ایک مدت سے تیرے شہر میں آنا چھوڑاتجھ سے جو واسطہ تھا ہم نے پرانا توڑاہم تو ہیں سر پھرے بدنام نہ ہو جائیں کہیںتیری گلیوں میں…
محبت میں کسی سے اب کیا لینا کیا دینا محبت میں کسی سے اب کیا لینا کیا دینا ضروی ہے بس بھروسہ کر لینا رشتہ نبھا دینا تو چاہے اپنائے…
مٹی سے زیادہ انسان کچھ نہیں بن چراغوں کے یہ بام و در کچھ نہیں کھلی آنکھوں سے دیکھے گئے خواب کی تعبیر کچھ نہیں ہے ہمت، حوصلہ سبھی مگر…
حالات سے دلبرداشتہ بہتر ہے ہم بیمار نہ ہوں ہم لوگ ذلیل و خوار نہ ہوں نہ جھگڑا اور مقدمہ ہو اور پڑھے لکھے غم خوار نہ ہو یہ عدالت…
بند ہونٹوں سے بند ہونٹوں سے کوئی چیخ تو نکلی ہو گی یہ الگ بات ہے فورا ہی وہ سمبھلی ہو گی دیکھ بدلے ہوئے بادل کی یہ رعنائیاں سبھی…
آنکھ سے کہتی سب کچھ یہ آنکھ آنکھ سے کہتی تو ٹھیک تھا پردے کی بات پردے میں رہتی تو ٹھیک تھا رخسار پہ یوں غموں کا نمایاں فطور تھا…