Mulaqaat Ho Nah Ho by Rizwana Aziz
ملاقات ہو نہ ہو ملاقاتوں کا سلسلہ تو رہا ہی نہیں رو برو گفتگو کا تو معاملہ ہی نہیں آنکھ جو اٹھتی تو آپ جھک جاتی محسوس قربتوں کو کبھی…
ملاقات ہو نہ ہو ملاقاتوں کا سلسلہ تو رہا ہی نہیں رو برو گفتگو کا تو معاملہ ہی نہیں آنکھ جو اٹھتی تو آپ جھک جاتی محسوس قربتوں کو کبھی…
کاش کے وہ ملاقات نہ ہوتی کاش کے وہ ملاقات نہ ہوتی کاش کے وہ رات نہ ہوتی کاش کے وہ ملن نہ ہوتا کاش کے ہم ملنسار نہ ہوتے…
تیری یادیں اور وہ ملاقاتیں تراوہ آنامجھ سے ملاقات کو مراتجھ سے کرنا اپنی بات کو وہ ہلکی ہلکی بارش، پتوں کی سنسناہٹ تراوہ چل کےآنا تری وہ آہٹ تری…
کوئی ایسی بھی ملاقات ہو کاش دلوں کے راستے میں کچھ سچّے سے جذبات ہوں زندگی بھر جو ساتھ رہے کوئی ایسی بھی ملاقات ہوں مسکراہٹوں کے درمیاں اَشک بِھ…
پہلی ملاقات وه جھلک دکھا کر چلا گیا میرا چین چُرا کر چلا گیا۔ تیری جان اب میری ہوئی، یہ سزا سنا کر چلا گیا۔ جو کبھی کسی سے ہاری…
وہ میرا تھا ہی نہیں وہ میری زندگی سے ایسے نکلا کہ کبھی تھا ہی نہیں بیگانہ ہوا اس ادا سے کہ جیسے وہ میرا تھا ہی نہیں سر راہ…
اک ملاقات تجھ سے اک ملاقات ادھوری رہ گئی تجھ سے اک بات ادھوری رہ گئی تیری انتہا پہ جب سے نظر پڑی میری ہر ابتدا ادھوری رہ گئی تو…
ہماری ملاقات اکثر ہم تنہا بیٹھے سوچتے ہیں یہ بات تھی چاندنی رات جب ہوئی ہماری ملاقات چپ چپ سے تھے ہم دونوں ہوئی نہ کوئی بات ملی فقط نظروں…
شب ملاقات اے شبِ ملاقات تیرے انتظار میں شمع پگھل رہی ہے پروانے کی آس میں اچھا کیا سامان تو نے میری جگ ہنسائی کا زبان زدِعام ہے قصہ تیری…
"ملاقات.."یادگار گزرتی دنوں کی نہر تھی وہ اک حسین سہ پہر تھی میرے اچھے کاموں کی دی جزا مجھے رب نے تجھ سے ملا دیا تیری حیا سے بھری آنکھ…