Gar Ishaq Ho Muqabil To Zehar Kuch Nahi by Kanwal Rafaqat
گر عشق ہو مُقابل تو زہر کچھ نہیں بِن چراغوں کے یہ بام و در کچھ نہیں گر وطن نہ ہوتو حُسنِ سَحر کچھ نہیں ماہ جبینوں کو تاکتی نظروں…
گر عشق ہو مُقابل تو زہر کچھ نہیں بِن چراغوں کے یہ بام و در کچھ نہیں گر وطن نہ ہوتو حُسنِ سَحر کچھ نہیں ماہ جبینوں کو تاکتی نظروں…
کہنا تھا یہ کہ_____مگر کچھ نہیں بنا کوشش ، منزل کی طلب بےکار بن چراغوں کے یہ بام و در کچھ نہیں آزمائشیں ہیں احساسِ سانسِ رواں سہل ہو تو…
شام لو آ ہی گہی گھر کو جانا ہے ابھی شام لو آ ہی گہی گھر کو جانا ہے ابھی گھر تو بنگلا ھے مگر ایک بھی شمع نہیں دنیا…
حیا نہ ہو اگر جس میں وہ نظر کچھ نہیں بن چراغوں کے یہ بام و در کچھ نہیں حیا نہ ہو اگر جس میں وہ نظر کچھ نہیں یوں…
We thank to all the participants to take part in the Urdu handwriting competition. The Winner of the 1st contest is Kainat Javed Congratulations!
This entry received after the expiry of submission of Urdu handwriting. Posted but not added in the current contest.
یہ تیرا وہم ہے بس اور کچھ نہیں بن چراغوں کے یہ بام و در کچھ نہیں یہ تیرا وہم ہے بس اور کچھ نہیں کتنے گھر ہیں جو ہیں…
بن ساحلوں کے یہ سمندر کچھ نہیں بن چراغوں کے یہ بام ودر کچھ نہیں بن ساحلوں کے یہ سمندر کچھ نہیں عبس ہے پرنم تیری آنکھ کا احوال بن…
مٹی سے زیادہ انسان کچھ نہیں بن چراغوں کے یہ بام و در کچھ نہیں کھلی آنکھوں سے دیکھے گئے خواب کی تعبیر کچھ نہیں ہے ہمت، حوصلہ سبھی مگر…
بن رب کے کوئی بھی کچھ نہیں بن چراغوں کے بام و در کچھ نہیں بن سکون کے جسم و روح کچھ نہیں بن سجدے کے زندگی کا مزہ کچھ…