C04-E17: Bakhshish Ka Khazana
بخشش کا خزانہ شبِ تنہائی میں کچھ سپنے سجانا چاہوں اے خدا ! دکھڑے تجھے سارے سنانا چاہوں نہ جانے کن غموں کا بوجھ اُٹھائے بیٹھی ہوں سب بُھلا کے…
بخشش کا خزانہ شبِ تنہائی میں کچھ سپنے سجانا چاہوں اے خدا ! دکھڑے تجھے سارے سنانا چاہوں نہ جانے کن غموں کا بوجھ اُٹھائے بیٹھی ہوں سب بُھلا کے…
ان کہی اک بات رُو بَرُو ہو محبوب اور زُبان پہ اَن کہی اِک بات ہو شب میں پھنسی ہوئی مسلسل اِک سپنوں کی رات ہو اُٹھے جنازہ میری زندگی…
چاہت کی دھن شب نگر اندھیر بھی ہو آنے میں اس کے دیر بھی ہو پر رات کی رانی سجتی ہے چاہت کی دھن بھی بجتی ہے دکھتا کہیں مہتاب…
آ دیکھ سپنوں کی رات کا منظر چراغ حیات گل ہونے سے قبل آ دیکھ سپنوں کی رات کا منظر راہ یار میں بے بس دل کو تھا مے دیکھ…
چاہا تھا کہ ہم تم ہوں ایک ساتھ تھی وہ میرے لیے سپنوں کی رات جہاں تیرے لیے سجائی تھی پھولوں کی بارات چاہا تھا کہ ہم تم ہوں ایک…
تھی وہ ایک سپنوں کی رات تھی وہ ایک سپنوں کی رات کہ جس میں ہر طرف تھی جگنوؤں کی بات موسم سہانا تھا ہر طرف مگر چاند کا تھا…
چلو جی بھر جیے لیتے ہیں چلو جی بھر جیے لیتے ہیں گرچہ سپنوں کی رات سہی تپتے آنچل کو بھگو لیتے ہیں پل دو پل کی برسات سہی امر…
داستان محبت ہر پیار کی کتاب پڑھ لی میں نے ہر محبت کی غزل سن لی میں نے ہر عشق کی داستان سمجھ لی میں نے کہا ہیر رانجھا تو…
تیری آنکھوں کی جھلک یوہی بدنام نہیں تیری آنکھوں کی جھلک یونہی بدنام نہیں بدنام ہم ہیں تیری مزاج نہیں تو آنسو دیکھتی رہی رات ہم تھے وہ گھڑی بیت…
خواب وہ ہم نے اک نرالا دیکھا تھا خواب وہ ہم نے اک نرالا دیکھا تھا عالم یہ جس میں سہانا دیکھا تھا یہ دیکھا تھا کہ جنت اتر گئ…