Shart e Wafa Kuch Nahi By Hania Irmiya
درمیان تھی اک شرطِ وفا اور کچھ نہیں بن چراغوں کے یہ بام و در کچھ نہیں ہمدم ہمقدم نہیں تو سانس کا سفر کچھ نہیں دھڑکن چلتی ہے آج…
درمیان تھی اک شرطِ وفا اور کچھ نہیں بن چراغوں کے یہ بام و در کچھ نہیں ہمدم ہمقدم نہیں تو سانس کا سفر کچھ نہیں دھڑکن چلتی ہے آج…
ذرا طویل سہی بات یہ وفا کی ہے ذرا طویل سہی بات یہ وفا کی ہے ٹھہر ذرا ابھی سپنوں کی رات باقی ہے نہیں ہوں ہوش میں مجھ کو…
شہر وفا ہم سا کوئی نہیں تھا شہر وفا میں شاید انہیں منظور کمی نہ تھی سزا میں شاید گھٹتے بڑھتے رہے سایوں کی طرح درد یہاں کوئی پھر بھول…