تیری یادیں اور وہ ملاقاتیں
تراوہ آنامجھ سے ملاقات کو
مراتجھ سے کرنا اپنی بات کو
وہ ہلکی ہلکی بارش، پتوں کی سنسناہٹ
تراوہ چل کےآنا تری وہ آہٹ
تری وہ خوشبو اور مری وہ راہت
وہ مرے دل میں بسی ایک چاہت
درختوں پہ پرندوں کا چہچہانا
تراوہ قاتل سا مسکرانا
وہ جو ترے لبوں سےپیار کے تیر نکلے
ِمرے دل نازک کو وہ چیر نکلے
وہ اشکبار آنکھوں سے تراحالِ دل کہنا
ترے اشکوں کو مرابڑی دقت سے سہنا
اب تو مرا دل ٹوٹ گیا ہے
تری جُدائی میں روٹھ گیا ہے
الہٰی وہ لوٹ آئیں ملاقاتیں ساریں
وہ دن رات اور وہ باتیں ساریں
This poetry is very very nice
The words latter and lyrics are heart teaching