طفل مکتب
طفل مکتب ہوں دعا سن لے تو میری
اک معصوم سی صدا سن لے تو میری
اے ضعفاء کے رب کر لے کرم مجھ پر
خدمت خلق کی تمنا سن لے تو میری
ہو موجزن جزبہ ملت کی خیرخواہی کا
بر آئیں مراد ساری، ندا سن لے تو میری
بھر دے قوت حد درجہ بال و پر میں
درد سے بھری عطاء سن لے تو میری
ہے تو ہی حامی و ناصر مرے مولا
قابل تحسین بنوں التجا سن لے تو میری