واپس آو
خوابوں سے بھی کہیں حسیں اک خواب میرا تھا
وہ خواب جہاں تم میرے تھے اور میں تمہاری تھی
جہاں ہم صدیوں باتیں کرتے تھے
جہاں تم جانے کی ضد نہیں کرتے تھے
جہاں تمہارا ہاتھ میرے ہاتھ میں ہوتا تھا
جہاں تمہاری آنکھیں مجھے احساس سے دیکھا کرتی تھی
جہاں یہ رسمی تقاضے نہیں ہوتے تھے
ہاں مگر جانم وہ خواب حقیقت بننے کا منتظر رہا کرتی ہے