You are currently viewing Urdu Ghazal Gehna Chand

Urdu Ghazal Gehna Chand




گہنا چاند

دیکھو دیکھو وہ پھر چاند گہنا گیا

کوئی دھوکے سے زنجیر پہنا گیا


ہم مناتے رہے جشن آزادیاں

ان سویروں کا آزاد رہنا گیا


گھونسلہ پنچھیوں کو بنانے نہ دو 


جھوٹ سے یہ گلستان سجانے نہ دو

جو قدم اپنی مٹی پہ رکتے نہیں


ان کو ملت کا آنچل اٹھانے نہ دو


کر کے زخمی جوچل دیں تمہارا بدن 

ہیں وہ کس کام کے سارے سروسمن


خود کواے اہل آواز دھوکہ نہ دو

پاک ہو پاک رکھنا یہ اپنا کفن


جس میں پیدا ہوئے ہم رہیں گے وہیں

دور اپنے اندھیرے کریں گے وہیں 


ستم ڈھاتے ہیں جو حلف اٹھاتے ہیں جو

موت کی آہٹوں سےڈریں گے وہیں


موت کے ڈر سے یوں بھاگ جانا نہیں

اس وطن سے قدم یہ اٹھانا نہیں


کر کے نازش محبت کے سودے سبھی

رہنمائی کی قیمت لگانا نہیں


مسز دستگیر نازش

Leave a Reply