You are currently viewing Urdu Ghazal Nafraton K Gharonday

Urdu Ghazal Nafraton K Gharonday




نفرتوں کے گھروندے

نفرتوں کے گھروندے سبھی توڑ کر

جینا  سیکھو نئے سلسلے جوڑ کر


پھر اٹھا  چاہتا ہے جنازہ  کوئی

جی سکے نہ وہ اپنوں سے منہ موڑ کر


لاکھ  ہیں اک  بہانہ بنا  لو کوئی

آ ملو رسم  دنیا سبھی چھوڑ کر


حسن گلشن پہ حسن بہاراں بھی ہے

یوں نہ مسلوکسی پھول کو توڑ کر


ہے عجب چیز یہ بھی لہو کی کشش

آن  ملتا  ہے رشتہ نیا  جوڑ کر


پھر نیا چاند نازش یہ نکلے کوئی

عید کا دن ہو ان سے ملیں دوڑ کر


مسز دستگیر نازش

Leave a Reply