پیار
پیار والی پڑے ہے پھوار اس دل پہ
کر دیا تو نے ایسا وار اس دل پہ
جو گیا تو چھپ چھپ سروں کو بکھیرنہ
رہتا نہیں کوئی اختیار اس دل پہ
کر کے نصیب کو خیالوں کے حوالے اب
ڈھونڈتے پھرو نہ بنے تار اس دل پہ
گرتی دیواروں کو سنبھالا نہیں جائے ہے
نظر نہ آؤ باربار اس دل پہ
شیشے کا بھروسہ کیسا ٹوٹ کو جڑے نا
کانچ کا محل نہ سنوار اس دل پہ
کر کے بے چین اے محبتاں دی نگری
ہو گئی ہیں راہیں دشوار اس دل پہ
بہتا ہے پانی آنکھیں رو کیں نہ جدائی کو
نازش ہیں آنسو بےشمار اس دل پہ