حالات سے دلبرداشتہ
بہتر ہے ہم بیمار نہ ہوں
ہم لوگ ذلیل و خوار نہ ہوں
نہ جھگڑا اور مقدمہ ہو
اور پڑھے لکھے غم خوار نہ ہو
یہ عدالت اور دواخانہ
ہم کبھی بھی ان کا شکار نہ ہوں
انسان بکاؤ مال نہ ہوں
پیسوں کے کاروبار نہ ہوں
اے نازش چل اس دیس چلیں
جہاں پھولوں جیسے خار نہ ہوں
دن خوشیوں بھرا شب مہکی سی
دکھڑوں سے بھرے پھلوار نہ ہوں