You are currently viewing Urdu Nazam Siasat Danon Ki Watan Sa Mohabbat

Urdu Nazam Siasat Danon Ki Watan Sa Mohabbat




سیاست دانوں کی وطن سے محبت

یہ مقتل یہ جنگیں شہر اور یہ مرگھٹ

یہ جلسے یہ جھگڑے یہ لوگوں کے جھرمٹ

کئی جن میں جاتے ہیں معصوم سرکٹ

یہی ہے مگر ان کی ملت پرستی


نہیں جن کو آکاش سے کچھ محبت

بسی ہے ہر اک دل میں ایسی کدورت

حکومت سے نفرت وطن سے عداوت

یہی ہے مگر ان کی ملت پرستی


وطن کے یہ حا می پرستار بندے

ابھی سو رہے ہیں یہ بیدار بندے

بہت لالچی ہیں یہ غمخوار بندے

یہی ہے مگر ان کی ملت پرستی


حکومت کا تختہ الٹنے کا سوچیں

وہ لیڈر کو ہر دم بدلنے کا سوچیں

نئی آگ میں پھر سلگنے کا سوچیں

یہی ہے مگر انکی ملت برستی


نہ کچھ سوچنا اور نہ کرنا جہاں میں

اگر ہو ضرورت کبھی کارواں میں

صدا رہنا گم اپنے ہی آشیاں میں

یہی ہے مگر ان کی ملت پرستی


عدو سے منگانا گھروں میں چھپانا

ہیں وہ بھی اسی دیس میں بھول جانا

کہےکوئی ان کو تو پھبتی اڑانا

یہی ہے مگر انکی ملت پرستی ہی


جلانا وہ دھرتی کا آنچل اٹھانا


سر شام ھی ان کا یوں لڑکھڑانا

اے نازش ذرا رخ سے پردہ اٹھانا

یہی ہے مگر ان کی ملت پرستی


مسز دستگیر نازش

Leave a Reply