مگرزندہ بھی تو ہیں
مرتے ہیں سو بار مگرزندہ بھی تو ہیں
جیوں تاروتار مگر زندہ بھی تو ہیں
جیتا کون ہے ہار کے بازی پیاروں کی
روٹھ گیا ہر پیار مگر زندہ بھی تو ہیں
تپتی اور سلگتی یادوں کا جھرمٹ
مشکل ہے اظہار مگر زندہ بھی تو ہیں
ڈوبتے وقت تھا دیکھا ساحل کنارے کو
خالی تھا منجدھار مگر زندہ تو ہیں
چار گھڑی کا سودا عمر خرید گیا
کر بیٹھے ہو پار مگر زندہ بھی تو ہیں
نازش اور نہ دیکھو خوشی پرائی کو
سب کچھ ہیں گئے ہار مگر زندہ بھی تو ہیں