وہ میرا تھا ہی نہیں
وہ میری زندگی سے ایسے نکلا کہ کبھی تھا ہی نہیں
بیگانہ ہوا اس ادا سے کہ جیسے وہ میرا تھا ہی نہیں
سر راہ ملاقات ہو گئ تھی اس سے
منہ پھیر کر چل دیا جیسے اس نے مجھے دیکھا تھا ہی نہیں
آنسو کیوں بہاؤں اس بے حس و بے وفا کی خاطر
سچ تو یہ ہے وہ شخص میرے مقدر کا تھا ہی نہیں
درد کی رات میں تنہائوں کا بسیرا تھا جا بجا
آنکھیں تو بند تھیں مگر میں سویا تھا ہی نہیں
کب کسی کو کسی کے چلے جانے سے افسوس ہوتا ہے
اجڑا تھا مکاں اس طرح سے جیسے کبھی کوئ اس میں بسا تھا ہی نہیں
چلے گۓ میرے اپنے میرے منہ پر مٹھی بھر مٹی ڈال کر
کسی نے پلٹ کر بھی نہ دیکھا جیسے میں ان کا آشنا تھا ہی نہیں
میں کیسے سناؤں دنیا کو داستان حیات اپنی
حقیقت تو یہ ہے کہ میں زندہ ہو کر بھی زندہ تھا ہی نہیں
پھول کو شاخ سے جدا کر کے کیا ملا ہے تجھے
ریزہ ریزہ کر کے ایسے بکھیر دیا جیسے کبھی وہ شاخ پر تھا ہی نہیں
Best Nzam
I hope all the people give you 5star