You are currently viewing Woh Mera Tha Hi Nahi by Kousar Majeed

Woh Mera Tha Hi Nahi by Kousar Majeed




وہ میرا تھا ہی نہیں

وہ میری زندگی سے ایسے نکلا کہ کبھی تھا ہی نہیں

بیگانہ ہوا اس ادا سے کہ جیسے وہ میرا تھا ہی نہیں


سر راہ ملاقات ہو گئ تھی اس سے

منہ پھیر کر چل دیا جیسے اس نے مجھے دیکھا تھا ہی نہیں


آنسو کیوں بہاؤں اس بے حس و بے وفا کی خاطر

سچ تو یہ ہے وہ شخص میرے مقدر کا تھا ہی نہیں


درد کی رات میں تنہائوں کا بسیرا تھا جا بجا

آنکھیں تو بند تھیں مگر میں سویا تھا ہی نہیں


کب کسی کو کسی کے چلے جانے سے افسوس ہوتا ہے

اجڑا تھا مکاں اس طرح سے جیسے کبھی کوئ اس میں بسا تھا ہی نہیں


چلے گۓ میرے اپنے میرے منہ پر مٹھی بھر مٹی ڈال کر

کسی نے پلٹ کر بھی نہ دیکھا جیسے میں ان کا آشنا تھا ہی نہیں


میں کیسے سناؤں دنیا کو داستان حیات اپنی

حقیقت تو یہ ہے کہ میں زندہ ہو کر بھی زندہ تھا ہی نہیں


پھول کو شاخ سے جدا کر کے کیا ملا ہے تجھے

ریزہ ریزہ کر کے ایسے بکھیر دیا جیسے کبھی وہ شاخ پر تھا ہی نہیں


کوثر مجید

 

How useful was this post?

Click on a star to rate it!

Average rating 4.2 / 5. Vote count: 16

No votes so far! Be the first to rate this post.

This Post Has 2 Comments

  1. Sidra

    Best Nzam

  2. Sana

    I hope all the people give you 5star

Leave a Reply